سٹوڈنٹس پہلے ہی بے روزگار ہوتے ہیں۔

بڑی زیادتی کی بات ہے کہ سٹوڈنٹس پہلے ہی بے روزگار ہوتے ہیں۔ اور انھیں مزید کنگلا کرنے کے لیے NTS, PTS, JTS, OTS... اور PPSC جیسے ادارے جاب دینے کی غرض سے مزید لوٹ کھسوٹ کرتے ہیں۔
جس جاب کی ایڈ دی جاتی ہے اسکی فیس کم از کم 500 سے 600 تک رکھی جاتی ہے
این ٹی ایس NTS کی دیکھا دیکھی PPSC نے بھی فیسوں میں مزید اضافہ کردیا ہے اور TCS کروانے کی غرض سے 100 سے 150 مزید خرچ آجاتا ہے۔
دوسرا ظلم یہ کہ پھر پیپرز دوسرے شہروں میں لیے جاتے ہیں اس صورت میں امیدواران کا پھر 300 سے 500 تک خرچ آجاتا ہے۔
پھر تیسرا ظلم, موبائل یا بیگ جمع کروانے کی صورت میں امیدواران سے 30 سے لے کر 50 روپے تک ہتھیائے جاتے ہیں جو ٹیسٹنگ ایجنسی اور متعلقہ سکول کا عملہ آپس میں بندر بانٹ کرتا ہے۔
یہ تو مرے ہووں کو مزید مارنے کے مترادف ہے۔
خدارا اس ظلم کے خلاف ایک آواز بنیے۔
کچھ تجاویز میرے ذہن میں ہیں۔مزید آپ بہتر بنانے میں ساتھ دیجیئے
1. فیس کو مکمل طور پر ختم کیا جائے
کیونکہ ہر سرکاری ادارے کے پاس ریکروٹمنٹ بجٹ ہوتا ہے
اور ہر ادارہ بھرتی کا مکمل خرچ باآسانی اٹھا سکتا ہے۔
لہذا جس ادارے کو ملازمین درکار ہوں وہ سارا بوجھ خود اٹھائے۔ناکہ کمیشن سسٹم کے تحت اس ظلم کاحصہ بنے۔تاکہ بے روزگار امیدواران مزید بوجھ سے بچ سکیں۔
2. اگر فیس کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا تو کم سے کم کیا جائے ۔
3.ہر بڑے ڈیوژن میں امتحانی سینٹر بنائے جائیں۔ جیسے مردان ڈویژن وغیرہ
4. ہر امتحانی سنٹر میں اتھارئیزڈ پروٹیکٹشن مہیا کی جائے تاکہ امیدواران کی قیمتی اشیاء(موبائل وغیرہ) اور سامان کی حفاظت بالامعاوضہ ہوسکے۔
براہ کرم اس معاملے کو سنجیدگی سے لیجیئے اور زیادہ سے زیادہ شئیر کیجیئے۔جزاک اللہ خیر

Comments

Popular posts from this blog

تیرے قدموں میں آنامیرا کام تھا

اللّٰه نے تین عالم بنائے ہیں

ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺎ، ﮐﯿﺎ ﺍﺳﯿﺮﯼ ﮨﮯ اور ﮐﯿﺎ ﺭﮨﺎﺋﯽ ﮨﮯ.