Posts

Showing posts from December, 2018

اللّٰه نے تین عالم بنائے ہیں

Image
اللّٰه   نے تین عالم بنائے ہیں اللّٰه   نے تین عالم بنائے ہیں دنیا،جنت،جہنم۔ جنت جہاں راحتیں ہی راحتیں ہیں۔ جہنم جہاں تکالیف ہی تکالیف ہیں۔ دنیا  جہاں تکالیف بھی ہیں اور راحتیں  بھی ہیں۔ تکالیف اور راحتیں دونوں ہی انسانوں کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں مسلمان ہو یا کافر تکلیف یا راحت دونوں کو ہی پہنچتی ہے۔ تاہم مسلمان کے ردعمل میں فرق ہونا چاہیے بانسبت کافر کے کیونکہ مسلمان  اللّٰه  ، آخرت اور تقدیر پر ایمان رکھتا ہے جبکہ کافر ان سب سے محروم ہے زمین پر اور انسان پر مختلف ادوار میں خوشگوار اور تکلیف دہ حوادث وارد ہوتے رہتے ہیں۔ زمین پر بارانِ رحمت، فرحت بخش ہوائیں، اچھی فصل، اناج، اور تکلیف کی شکل میں زلزلہ، طوفان اور قحط سالی۔اسی طرح انسان پر اس کا ورد کامیابیوں، ناکامیوں مال وجان میں نقصان اور بیماریوں کی صورت میں ہوتا ہے۔ مسلمان جب اس حقیقت پر غور کرتا ہے کہ ہر معاملہ  اللّٰه  کے حکم سے ہورہا ہے تو مشکل حالات اور غم میں بھی  اللّٰه  کی رضا پر خوش ہوتا ہے اور خوشی اور کامیابی میں بھی اکڑتا نہیں بلکے  اللّٰه  کا شکر ادا کرتا ہے۔ اس کے برعکس کوئی کافر ادنٰی انسان تکالیف کو دیوتا کی

ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺎ، ﮐﯿﺎ ﺍﺳﯿﺮﯼ ﮨﮯ اور ﮐﯿﺎ ﺭﮨﺎﺋﯽ ﮨﮯ.

*ﻧﮉﺭ ﺗﮭﺎ،* *ﺟﺮﻧﯿﻞ ﺗﮭﺎ، ﺗﺎﺟر ﺗﮭﺎ، ﮔﻮﺭﻧﺮ ﺗﮭﺎ،* ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﻻﯾﺎ ﮔﯿﺎ، *ﻣﺴﺠﺪ ﻧﺒﻮﯼ ﷺ* ﻣﯿﮟ ﺳﺘﻮﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﺎﻧﺪﮪ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ *،ﺭﺳﻮﻝ ﭘﺎﮎ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ* ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﮔﺌﮯ،، ﺩﯾﮑﮭﺎ، ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﭼﮩﺮﮦ، ﻟﻤﺒﺎ ﻗﺪ، ﺗﻮﺍﻧﺎ ﺟﺴﻢ، ﺑﮭﺮﺍ ﮨﻮﺍ ﺳﯿﻨﮧ، ﺍﮐﮍﯼ ﮨﻮﺋﯽ ﮔﺮﺩﻥ، ﺍﭨﮭﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ، ایک حسین جوان ہے … ﺣﮑﻤﺮﺍﻧﯽ ﮐﮯ ﺟﺘﻨﮯ ﻋﯿﺐ ﮨﯿﮟ ﺳﺎﺭﮮ ﭘﺎﺋﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺳرکار دوعالم ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮬﮯ، فرمایا :ﺛﻤﺎﻣﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮ؟ ﺛﻤﺎﻣﮧ ﺑﻮﻻ : ﮔﺮﻓﺘﺎﺭ ﮐﺮﮐﮯ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﮨﻮ ﮐﯿﺴﺎ ﮨﻮﮞ؟۔ ﺭﺳﻮﻝ ﭘﺎﮎ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ نے ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﮐﻮﺋﯽ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﭘﮩﻨﭽﯽ ﮨﻮ؟ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ : ﻧﮧ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﺮﻭﺍﮦ، ﻧﮧ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺪﺷﮧ، ﺟﻮ ﺟﯽ ﭼﺎﮨﮯ ﮐﺮ ﻟﻮ، ﺭﺳﻮﻝ ﭘﺎﮎ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ نے ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ :  ﺑﮍﺍ ﺗﯿﺰ ﻣﺰﺍﺝ ﺁﺩﻣﯽ ﮨﮯ، ﺍﭘﻨﮯ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ، ﭘﻮﭼﮭﺎ، ﺍﺱ ﮐﻮ ﺩﮐﮫ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﺎﯾﺎ؟ ﻋﺮﺽ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ *ﯾﺎ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ*  ! ﮔﺮﻓﺘﺎﺭ ﮨﯽ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ﺩﮐﮫ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﺎﯾﺎ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﺛﻤﺎﻣﮧ ﺫﺭﺍ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺁﻧﮑﮫ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﺗﻮ صحیح، ﺛﻤﺎﻣﮧ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ : ﮐﯿﺎ ﻧﻈﺮ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮ، ﺟﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ، ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﻣﺎﺭﺍ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺧﻮﻥ ﮐﺎ ﺑﺪﻟﮧ

20 things upbeat individuals never don't do

Image
Never expect anything as a byproduct of giving. Never question themselves. Never overlook their heart. Never think about things literally. Never trust their dread is genuine. Never hold feelings of resentment. Never body slam themselves or others. Never endeavor to transform others; they acknowledge everybody for their identity. Never feel committed to would things Never like to. Never disregard their senses. Never oppose change. Never remain in a circumstance that never again serves them … ever. Never look outside of themselves to be upbeat. Never disregard their fantasies and internal wants. Never view themselves as broken or believe that they should be settled. Never judge others. Never gripe. Never maintain a strategic distance from hazard. Never accuse others and they assume full liability for their lives.